موخر ادائیگیوں پر تیل کے حصول کے علاوہ4.2 بلین ڈالر کی اقساط میں تجدید بھی شامل ہے،وزارت خزانہ
پی ٹی آئی حکومت کو زرمبادلہ ذخائر بڑھانے میں ناکامی کی وجہ سے قرض کی سخت شرائط کو قبول کرنا پڑا،کیوں کہ زرمبادلہ درآمدات کے لیے نا کافی تھا
اسلام آباد(اسپیشل رپورٹر) پاکستان کو سعودی عرب سے 7.4 بلین ڈالر کی مالی مدد ملنے کا امکان ہے جس میں نقد ادائیگی اور موخر ادائیگیوں پر تیل کا حصول شامل ہے۔وزارت خزانہ کے سینئر عہدیداروں نے کہا کہ حکومت 3 بلین ڈالر قرض ادائیگی جو اس سال کے آخر تک واجب الادا ہے،کی تجدید کے علاوہ 2 بلین ڈالر اضافی طلب کرے گی۔مذکورہ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس بار سعودی عرب سے سابقہ معاہدے کی شرائط میں نرمی کے علاوہ ایک سال سے زائد عرصے کے لیے قرض طلب کیا جائے گا،گزشتہ سال اکتوبر میں سعودی عرب نے ایک سال کے لیے 3 بلین ڈالر نقد ادائیگی کی تھی اور 1.2 بلین ڈالر کا موخر ادائیگی پر تیل دینے کا اعلان کیا تھا تاہم تیل کی فراہمی اس سال مارچ میں شروع ہوئی اور پاکستان نے 10 کروڑ ڈالر کے مساوی تیل حاصل کیا۔حکام کے مطابق سعودی عرب سے موخر ادائیگیوں پر تیل کی مقدار کو دگنا کرنے کی درخواست بھی کی جائے گی،جس کی مالیت 2.4 بلین ڈالر بنتی ہے، اضافی مالی امداد 3.2 بلین ڈالر نقد ادائیگی اور موخر ادائیگیوں پر تیل کے حصول پر مشتمل ہے۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت گزشہ سال ہونے والے معاہدے کی شرائط پر بھی دوبارہ بات چیت کرنا چاہتی ہے، جس کی شرائط کا جھکاؤ سعودی عرب کی طرف زیادہ ہے، پی ٹی آئی حکومت کو زرمبادلہ ذخائر بڑھانے میں ناکامی کی وجہ سے قرض کی سخت شرائط کو قبول کرنا پڑا،کیوں کہ زرمبادلہ درآمدات کے لیے نا کافی تھا۔
پاکستان کو سعودی عرب سے7.4ارب ڈالرکی مالی امداد ملنے کا امکان
Leave a comment