صدارت کیلئے دو سینئر وکلا کو اہل قرار، 97 انرول وکلا میں سے بار کے رجسٹرڈ 60وکلا ووٹ کاسٹ کریں گے، انرول وکیل متعلقہ بار کی ممبرشپ کے بغیر اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا، چیئرمین الیکشن کمیٹی و سابق سیکرٹری انفارمشن جی بی بار کی بانگ سحر سے گفتگو
گلگت(نمائندہ خصوصی)سپریم اپیلٹ کورٹ بار کے انتخابات رواں ماہ کے 26 تاریخ کو ہونگے۔ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر سپریم اپیلٹ بار میں 97 وکلا انرول ہیں جن میں سے 2 ممبران بار کا لائسنس زیر آرڈر 108کے تحت معطل ہے اور 26 وکلا ایسوسی ایشن کی مطلوب فیس نہ دینے کیوجہ سے حالیہ انتخابات کے لیے نااہل ہیں۔الیکشن کمیٹی کے چیئرمین عمران حسین ایڈووکیٹ سابق سیکرٹری انفارمشن جی بی نے بانگ سحر سے ایک خصوصی نشست کے دوران بتایا کہ بار کے آمادہ الیکشن کے لیے تمام تر انتظات مکمل کر لیے گئے ہیں۔صدارتی انتخاب کے لیے دو سینئر وکلا کو کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد اہل قرار دیے گئے، نائب صدر اور جنرل سیکرٹری کے دو امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں جبکہ ماندہ اسامیوں کے لیے نومنتخب صدر اپنی صوابدیدی اختیارات استعمال کرسکے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کل 97 انرول وکلا میں سے بار کے رجسٹرڈ 60وکلا ووٹ کاسٹ کرنے کے اہل ہونگے۔ہماری استفسار پر انہوں نے بتایا کہ نائب صدر اور جوائنٹ سیکرٹری کی اسامیوں کے لیے کم تجربے کی بنیاد پر تین وکلا کو نااہل قرار دیا گیا ہے جبکہ غذر سے تعلق رکھنے والے وکیل سپریم اپیلٹ کورٹ نذیر احمد ایڈووکیٹ کی صوبائی اسمبلی میں رکنیت کا کیس ہنوز زیر غور ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم اپلیٹ بار کی بائی لاز کے الیکشن چیپٹر کے مطابق صدراتی امیدوار کے لیے 12 سال، نائب صدر 10سال،جنرل سیکرٹری 10سال،جوائنٹ سیکرٹری 7سال اور فناس سیکرٹری کے لیے 5 سال کا بطور سپریم اپیلٹ کورٹ کے وکیل کا ہونا لازم ہے۔رولز میں واضح ہے کہ انرول وکیل متعلقہ بار کی ممبرشپ کے بغیر اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا۔
سپریم اپیلٹ کورٹ بار کے انتخابات کیلئے تمام تر انتظات مکمل کر لیے گئے ہیں،عمران حسین ایڈووکیٹ
Leave a comment