پہلی تھیوری یہ ہے کہ بجٹ کے بعد حکومت جائے،دوسری تھیوری صوبے نہیں وفاق میں انتخابات ہوں ،تیسری تھیوری ہے کہ ٹیکنوکریٹ کی حکومت لائی جائے۔پی پی رہنما ندیم افضل چن کا انٹرویو
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ 2028 تک کی پلاننگ کر کے بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے اتحادی جماعتوں کو نقصان ہوا ہے۔ن لیگ کا موقف ہے کہ حکومت نہ لیتے تو اور نقصان ہوتا کچھ خواہشات بھی تھیں۔انہی خواہشات کی وجہ سے پی ٹی آئی حکومت کو جلدی بھیجنا مقصود تھا۔اس سارے بحران کا فائدہ کس کو ہوا؟ خان صاحب کو ہوا۔بحران پیدا بھی خان صاحب نے کیا اور فائدہ بھی انہی کو ہو رہا ہے۔4 ماہ پہلے خان صاحب کی مقبولیت کم تھی اور اب اوپر آ گئی ہے۔ اتفاق کرتا ہوں بحرانوں میں اتحادی جماعتوں کا بھی ہاتھ ہے۔ ندیم افضل سے سوال کیا گیا کہ کیا زرداری صاحب نے نواز شریف کو پھنسا دیا۔جس کے جواب میں ندیم افضل چن نے کہا کہ کوئی کسی کو نہیں پھنساتا اتنا کوئی کاکا نہیں ہوتا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر کسی کی اپنی خواہشات اور مجبوریاں ہوتی ہیں۔حکومت کو پورے اختیارات نہ ملے تو چھوڑ دینی چاہئیے۔اگر کوئی عدالت مداخلت کرے تو حکومت چھوڑ دیں۔کرسی کی لالچ اور مجبوریاں بحران پیدا کرتی ہیں۔آصف زرداری بھی بلیک میلڈ حکومت کے حق میں نہیں۔سنجیدہ مذاکرات ہو رہے ہیں،اکنامک ریفارمز کریں یا حکومت چھوڑ دیں۔مشکل فیصلوں کے لیے سیاسی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔اگر کہا جائے کہ بجٹ کے بعد حکومت چھوڑ دیں تو پھر کون مشکل فیصلے کرے گا۔ اس وقت اسلام آباد میں 3 تھیوریاں چل رہی ہیں۔پہلی تھیوری یہ ہے کہ بجٹ کے بعد حکومت جائے،دوسری تھیوری صوبے نہیں وفاق میں انتخابات ہوں جبکہ تیسری تھیوری ہے کہ ٹیکنوکریٹ کی حکومت لائی جائے۔ 2 سے 3 روز میں اہم فیصلہ ہو جائے گا کہ کیا کرنا ہے۔قبل ازیں ندیم افضل چن نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف کو منتیں کرکے ایکسٹینشن دی تھیں،عمران خان نے بعد میں کسی اور کو آرمی چیف لگانا تھا تو وقت کا حساب لگا کر جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی، یہ تو 2028 تک حکومت بنا کر بیٹھے تھے۔ان کا خوابوں کا محل 2028 تک تیار تھا جو ٹوٹ گیا۔ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ اسٹبلشمنٹ، عدلیہ،الیکشن کمیشن میں کون کون ہو گا کس کس کوسائیڈ پر کرنا ہے سب طے تھا۔ یہ بھی سوچ لیا گیا تھا کہ آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کس کو لگانا ہے۔جو چیف جسٹس ان کے خلاف تھے ان کے خلاف ریفرنس لانے کا فیصلہ کیا تھا۔سوچ لیا گیا تھا کہ کس کو سپریم کورٹ کا جج بننا چاہئیے۔
اس وقت اسلام آباد میں 3 تھیوریاں چل رہی ہیں،ندیم افضل چن
Leave a comment