حسن آباد پل گرنے سے انٹرنیشنل لیول پر نقصان ہوا،وزیر اعظم نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے چیرمین این ایچ اے کو بھیج دیا،تمام ادارے کام کررہے ہیں ،ایک ہفتے کے اندر حسن آباد میں عارضی اور چھ ماہ میں مستقل پل تعمیر کیا جائے گا، متاثرین کو ماہانہ پندرہ ہزار روپے امداد دئیے جائیں گے، مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان
ہنزہ(بانگ سحر نیوز) وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے ہنزہ میں شیشپر گلیشیرکے پگھلنے کے نتیجے میں سیلابی صورتحال سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے متاثرہ علاقے اور منہدم ہونے والے پل کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے سیکرٹری شیر عالم محسود، صوبائی حکومت اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ مقامی آبادی اور متاثرین سے بات چیت کرتے ہوئے مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے کہا کہ حکومت متاثرین کی بحالی کا عزم کیے ہوئے ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ خود حالات کا جائزہ لینے کے لیے گلگت بلتستان آئے ہیں، انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے انہوں نے کہا کہ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں این ڈی ایم اے، این ایچ اے اور صوبائی حکومت کے حکام نے بروقت کاروائی کی جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، انہوں نے اہل علاقہ اور متاثرین کو یقین دلایا کہ عارضی پل کا سامان موقعہ پر پہنچ چکا ہے اور اگلے پندرہ سے بیس دن کے درمیان عارضی پل کی تعمیر مکمل کر لی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ مستقل پل کی تعمیر پر بھی پیش رفت تیزی سے جاری ہے اور مستقل پل کو بھی اگلے چھ ماہ کے قلیل عرصے میں مکمل کر لیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ وہ متاثرین جن کے گھر اس حادثے میں تباہ ہوئے ہیں ان کو ایک سال کے لئے ماہانہ پندرہ ہزار روپے کے حساب سے کرایہ دیا جائے گا اور ان کی مستقل بحالی کے ضمن میں صوبائی حکومت جلد ایک پالیسی ترتیب دے گی انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کی بحالی کے لئے وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اور حکومت متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے دورے کا مقصد یہ تھا کہ عوام اور اہل علاقہ سے مل کے ان کے مسائل کو جانا جاسکے انہوں نے اس قدرتی آفت کے نتیجے میں متعلقہ اداروں اور صوبائی حکام کے متحرک کردار کی بھی تعریف کی جس کی وجہ سے نقصانات کو کافی حد تک محدود کرنے میں مدد ملی، اس سے قبل گلگت میں گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلی حافظ حفیظ الرحمان اور گلگت بلتستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر امجد ایڈووکیٹ نے مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان سے ملاقات کی اور گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں، عوام کے مسائل اور سیاسی صورتحال حال پر تبادلہ خیال کیا، امجد ایڈوکیٹ سے ملاقات کے دوران گلگت بلتستان میں پیپلز پارٹی کی تنظیم سازی اور دیگر اہم امور بھی زیر غور آئے، اس سے قبل جب مشیر امور کشمیر گلگت پہنچے تو ایئرپورٹ پر گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری محی الدین احمد وانی اور دیگر اعلی حکام نے ان کا استقبال کیا۔
ہنزہ (قیمت جان)حسن آباد ہنزہ کے مقام پر شیشپر گلیشیر سے ہونے والی تباہ کاریوں کے نتیجے میں عوام کو درپیش آنے والے مسائل پر حکومت، ضلعی انتظامیہ اور لوکل گورنمنٹ کی جانب سے بے حسی، لاپرواہی اور ضلع ہنزہ کو دیگر علاقوں سے ملانے والا آر سی سی پل ٹوٹ جانے سے خصوصاً عوام اور بالخصوص کاروباری معاملات میں آنے والے دشواریوں کے خلاف اور پانچ روز گزرنے کے باوجود این ایچ اے کی جانب سے عملی کام وقت پر شروع نہ کرنے پر ہنزہ بازار ایسوسی ایشن، ہنزہ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن،تمام سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی کے زیر اہتمام ہنزہ علی اباد کالج چوک پر مظاہرہ، جلسے سے سابق سپیکر وزیر بیگ،مسلم لیگ ن کے چیف ارگنائزر ریحان شاہ، امیدوار صوبائی اسمبلی رحمت علی،عوامی ورکز پارٹی کے اخون بائی، پیپلز پارٹی کے نائب صدر اعجاز علی گلگتی نے خطاب کیا اپنے خطاب میں مقررین نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو اڑے ہاتھوں لیا عارضی پل اور مستقل پل بنانے میں تاخیر متاثرین حسن اباد کی اباد کاری کے لئے فوری اقدامات نہ اٹھانے علاقے میں پانی کی قلت اور بحران پر سخت تشویش کا اظہار کیا مظاہرین نے اپنی مدد اپ پل بنانے کے لئے حسن اباد کی جانب ریلی کی شکل میں گئے جہاں پر انھوں نے دھرنا دیا اس موقعے پر وزیر اعظم کے مشیر قمر زمان قائرہ بھی دھرنے میں پہنچ گئے جہاں عوام سے انھوں نے خطاب کیا انھوں نے کہ یہ حسن اباد پل گرنے کی وجہ سے انٹرنیشنل نقصان اٹھانا پڑا ہے یہ ایک پل نہیں تھا بلکہ چین پاکستان کہ شہ رگ تھا جیسا ہی یہ سانحہ رونما ہوا وزیر اعظم پاکستان نے خصوصی دلچسپی لے کر چیئرمین این ایچ اے خرم اغا کو یہاں بیجھا تاکہ فوری طور پر ان نقصانات کی تلافی ہوسکے عارضی اور مستقل پل بن سکے، میں پوری زمہ داری سے کہہ سکتا ہوں کہ عارضی پل ایک ہفتے میں بن جائے گا جبکہ مستقل پل چھ ماہ میں مکمل ہوگا این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او نے اپنا کام شروع کیا ہے سروئے کا کام مکمل ہوا ہے مشنیری یہاں پہنچ چکی ہے انھوں نے کہا کہ حسن اباد کے متاثرین کے اباد کاری ان کے نقصانات کو پورا کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر ہنزہ کمشنر گلگت اپنے کام کا اغاز کر دیا ہے متاثرین کی کمپسیشن کے کاغذات جلد از جلد بنائیں جائیں گے صوبائی حکومت بھی اپنے بساط کے مطابق کام کر رہی ہے اج کابینہ کا اجلاس تھا شام کو گلگت میں ان سے ملاقات ہوگی اور ان کی مدد کے لئے وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کریں گی۔