پاک چین بارڈر معاہدے کے مطابق کھولنے کے بجائے یکطرفہ کھولنا تاجروں کے ساتھ زیادتی ہے، کورونا کا بہانہ بناکر خنجراب کے زریعے تاجروں کی انٹری پر مکمل پابندی ہے،پاک چائنہ ٹریڈ یونینز گلگت بلتستان کے راہنماؤں کا پریس کانفرنس
گلگت(جہانگیر ناجی) پاک چائنہ ٹریڈ یونینز گلگت بلتستان کے راہنماؤں نے سابق رکن اسمبلی جاوید حسین کے ہمراہ گلگت سینٹرل پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین بارڈر 1985 کے معاہدے کے مطابق کھولنے کے بجائے یکطرفہ کھولنا یہاں کے تاجروں کے ساتھ نہ صرف زیادتی ھے بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کی خلافت ورزی ھے جبکہ چائنہ سے درآمد کیا گیا سامان کو خنجراب ٹاپ پر اتارا دیا جاتا ہے جو کہ پاک چائینہ تجارت سے منسلک گلگت بلتستان کے تاجر کو دیوار سے لگانے اور انہیں بے روزگار کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں اگر ہمارے مسائل کو حل کرتے ہوئے تاجروں کی انٹری خنجراب کے زریعے ممکن نہ بنائی گئی تو نہ صرف خنجراب میں تاجر احتجاجی دھرنا دینگے بلکہ سکودو، دیامر، استور،غذر، ہنزہ، نگر گلگت سمیت تمام اضلاع میں احتجاج اور دھرنے دئیے جائینگے انہوں نے کہا کہ چائنہ کی طرف سے کورونا کا بہانہ بناکر خنجراب کے زریعے تاجروں کی انٹری پر مکمل پابندی ہے دوسری طرف چائنہ سے سامان کی ترسیل جاری ہے اگر کرونا ہے تو چائنہ سے بھی کسی قسم کا سامان یہاں نہیں آنا چاہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے اکثر نوجوان اس بارڈر پر سے منسلک ہیں اور تجارت کے لئے اپنے لئے روزگار پیدا کرتے ہیں۔
تاجروں کی انٹری خنجراب کے زریعے ممکن نہ بنائی گئی تواحتجاجی دھرنا دینگے،پاک چائنہ ٹریڈ یونینز گلگت بلتستان
Leave a comment