ششپر گلیشیئر پر جھیل بننے کے بعد سے تینوں جماعتیں اور این جی اوز کرپشن میں ملوث تھیں، قراقرم کے عوام کو ماحولیاتی تباہی کے خلاف اقدامات کرنے چاہئیں، انفارمیشن سکریٹری قراقرم نیشنل مومنٹ
ہنزہ (بیورو رپورٹ)آج تین بڑی کرپٹ پاکستانی پارٹیز کے نمائندوں نے حسن آباد ہنزہ کے متاثرین کا دورہ کیا۔ ششپر گلیشیئر پر جھیل بننے کے بعد سے تینوں جماعتیں اور این جی اوز کرپشن میں ملوث تھیں ان خیالات کا اظہار قراقرم نیشنل مومنٹ کے انفارمیشن سکریٹری شیر بابو قلندر نے اپنے ایک بیان میں کہا انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں اور حکومت پاکستان نے خطرناک برفانی جھیل آؤٹبرسٹ فلڈنگ (GLOF) کی تیاری کے لیے بھاری فنڈز کا وعدہ کیا۔ لیکن کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے تمام عطیات رائیگاں ہو گئے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز نے حسن آباد نالہ میں پاور پراجیکٹس سے اربوں کمائے لیکن ایک یونٹ بھی بجلی پیدا نہ کر سکے۔ایف ڈبلیو او نے تباہی کی شدت میں اضافہ کیا اور اپنے کیمپ اور گیسٹ ہاؤس کو بچانے کے لیے سیلاب کے بہاؤ کو عوامی املاک اور مکانات کی طرف موڑ دیا۔جس سے حسین آباد پل اور قراقرم ہائی وے کا کچھ حصہ زیر آب آ گیا۔تین کٹھ پتلیوں نے ایک دوسرے پر تنقید کی بغیر کسی ٹھوس حل اور منصوبہ بندی متاثرین کے لیے.قراقرم (گلگت بلتستان اور چترال) کے لوگوں کو ایسے پراکسیوں کو ووٹ دینے سے پہلے اپنی مادر وطن کے بارے میں ضرور سوچنا چاہیے۔انہوں نے عطا آباد، روندو، خپلو، زلزلہ متاثرین اور سیلاب متاثرین کی تباہی و بربادی کی۔ قراقرم کے عوام کو ماحولیاتی تباہی کے خلاف اقدامات کرنے چاہئیں اور قدرتی آفات کے لیے تیار رہنا چاہئیں۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے حسن آباد نالہ پاور پراجیکٹس سے اربوں کمائے،شیر بابو قلندر
Leave a comment