غذر آبادی کے لحاظ سے جی بی کا تیسرا بڑا ڈسٹرکٹ،نیٹکو اس ضلع کے ساتھ امتیازی سلوک بند کریں ، ادارے میں نئی بسیں آتی ہے تو ان کو دوسرے علاقوں کے لئے لگا دیا جاتا ہے،گلاب شاہ،غلام حیدر،کامران علی کی گفتگو
غذر (بیورورپورٹ)ناردرن ایریاز ٹرانسپورٹ کارپوریشن (نیٹکو) کا غذر روالپنڈی چلنے والی کھٹارہ بسوں نے مسافروں کو سخت پریشان کرکے رکھ دیا ہے غذر سے روالپنڈی جانے والے مسافروں کو ان کھٹارہ بسوں پر سفر کرنا عزاب بن گیا عوامی نمائندے بھی خاموش ہونے سے نیٹکو کے حکام کی غذر کے ساتھ امتیاز ی سلوک جاری غذر کے لئے ایسی بسیں فراہم کر دی گئی ہے جو گلگت سے غذر چلنے کے قابل بھی نہیں اس کے باوجود ان آثار قدیمہ طرز کی گاڑیوں کو روالپنڈی چلنے کی اجازت دینا سمجھ سے باہر ہے آثار قدیمہ طرز کی یہ گاڑیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں حالانکہ اس وقت غذر آبادی کے لحاظ سے گلگت بلتستان کا تیسرا بڑا ڈسٹرکٹ ہے اس کے باوجود نیٹکو کے حکام نے اس ضلع کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا ہوا ہے ادارے میں نئی بسیں آتی ہے تو ان کو دوسرے علاقوں کے لئے لگا دیا جاتا ہے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے گلاب شاہ،غلام حیدر،کامران علی نے کہا کہ ر غذر کے لئے لوکل روڈ پر چلنے والی بسوں کو فراہم کیا جاتا ہے اور ان بسوں کا راستے میں خراب ہونا روز کا معمول بن گیا ہے حالانکہ غذر کے عوام سب سے زیادہ تعاون کرتے ہیں ہے اس کے باوجود ادارے کے بڑے اس ضلع کے ساتھ امتیازی سلوک کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے دوسری طرف اس حلقے سے ممبران قانون ساز اسمبلی کی خاموشی بھی حیران کن ہے گاہکوچ سے روالپنڈی چلنے والی بسوں کی حالت اخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے اور ان کھٹارہ بسوں پر سفر کرنا مسافروں کو مشکل ہوگیا ہے حالانکہ غذر کے عوام سب سے زیادہ اس ادارے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اس کے باوجود یہاں کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کا سلسلہ جاری ہے عوامی نمائندے صرف سیاسی اعلانات کی بجائے عوامی مفاد میں کام کرتے ہوئے غذر کے لئے نئی بسیں فراہم کرنے کا متعلقہ ادارے سے بات کرنے کی ارشد ضرورت ہے چونکہ جو بسیں اس وقت غذر سے راولپنڈی کے لئے لگائی گئی ہیں ان میں سے بعض بسوں کو غذر سے گلگت سروس پر لگانے کے بھی قابل نہیں ہے۔
نیٹکو کا غذر روالپنڈی چلنے والی کھٹارہ بسوں نے مسافروں کو سخت پریشان کر دیا
Leave a comment