جامعہ مسجد سرینگر میں جمعتہ الوداع کی ادائیگی پر پابندی کی مذمت
سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جامع مسجد سرینگر میں باجماعت نمازوں خصوصا جمعتہ الوداع کی ادائیگی پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ مودی حکومت اپنے اقدامات کے ذریعے ثابت کر رہی ہے کہ مقبوضہ علاقے میں امن حقیقت سے کوسوں دور ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیاکہ اگر جموں وکشمیر کی صورتحال ٹھیک ہے تو تاریخی جامع مسجد میں شب قدر کے موقعہ پرعبادت اورجمعتہ الوداع کے موقع پر نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی کیوں عائد کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ مودی حکومت نے مقبوضہ عارضی طورپر امن قائم کیا ہے یا لوگوں کو دبا کر کشمیر میں صورتحال کی بہتری کا بیانیہ گھڑا جارہا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ ایک طرف تو مودی حکومت مقبوضہ علاقے کی صورتحال میں بہتری کا دعوی کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف شب قدر اورجمعتہ الوداع کے موقع پرتاریخی جامع مسجد سرینگر کو بند کر دیاگیا ہے جس سے ثابت ہوتاہے کہ مقبوضہ علاقے کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ صرف بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد سے صورتحال کے معمول پر واپس نہیں آسکتی اس کیلئے امن اور لوگوں کی زندگیوں اور معمولات میں بہتری ضروری ہے۔ اس موقع پر پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، ناصر اسلم وانی اور تنویر صادق بھی موجود تھے۔
جامعہ مسجد سرینگر میں جمعتہ الوداع کی ادائیگی پر پابندی کی مذمت
Leave a comment