نشیبی علاقے زیر آب آگئے،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر گاہکوچ میں دریا کے کنارے آبادی کو بھی خطرات لاحق، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات گلگت بلتستان بھی پہنچ گئے ہیں، خطے میں موجود درجنوں گلیشیرز کو سخت خطرات لاحق ہیں
غذر (بیورورپورٹ)گلگت بلتستان میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی دریاؤں میں پانی کے بہاو میں اضافہ ہوگیا ہے اور خطے میں موجود گلیشیرز کا پگھلنے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے دریائے غذر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی پہاڑوں پر برف کے علاوہ گلیشیرز کا پگھلنے کا عمل جاری ہے اور پانی میں اضافے کے ساتھ ہی نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر گاہکوچ میں دریا کے کنارے آبادی کو بھی خطرات لاحق ہیں بعض افراد نے دریا کے کنارے اپنے لئے رہائشی مکانات تعمیر کئے ہیں جو کسی بھی خطرے سے خالی نہیں ہے جبکہ اس وقت غذر میں موجود تیں گلیشیرز ٹوٹنے کے بھی خدشات ہیں جن میں بدصوات،درکوت اور سوسوٹ شامل ہیں اور ہر سال یہ گلیشیرز ٹوٹ رہے ہیں اس سال بھی ان ان گلیشیرز کے ٹوٹنے کے امکانات نظر آرہے ہیں دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات گلگت بلتستان بھی پہنچ گئے ہیں جس کی وجہ سے خطے میں موجود درجنوں گلیشیرز کو سخت خطرات لاحق ہیں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے دوسری جانب غذر کے ہیڈ کوارٹر گاہکوچ میں حفاظتی پشتوں کی تعمیر نہ ہونے سے دریائے غذر نے اپنا رخ قریبی آبادی کی طرف موڑ دیا ہے جو کسی بھی وقت خطرے کی علامت بن سکتا ہے اگر دریا کے کنارے آبادی کو بچانے کے لئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو اس ابادی دریا کی زد میں آنے کے امکانات ہیں۔
غذر میں گرمی کی شدت، پہاڑوں پر برف کے علاوہ گلیشیرز کے پگھلنے کا عمل جاری
Leave a comment