تمام پراجیکٹ پر شفاف تحقیقات کرکے عوامی پیسے عوام کے مفاد والے منصوبوں پر خرچ کیا جائے،گلاف پراجیکٹ کے زمہ داران کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو شدید احتجاج کریں گے،چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان
سکردو(نامہ نگار خصوصی)گلگت بلتستان میں گلیشیر پگلنے سے روکنے اور مذید گلیشیر پیدا کرنے کے لئے منظور شدہ پراجیکٹ گلاف ون اور گلاف ٹو کا ناقص کارکردگی اور بندر بانٹ کے خلاف شفاف تحقیقات کیا جائے،اربوں روپے کا پراجیکٹ چند مفاد پرست عناصر نے اپنی عیاشیوں پر خرچ کیا ہے، سننے میں آرہا ہے اس پراجیکٹ کے پیسے سے امین اسلم اور ان کے خاندان نے غیر ملکی ٹورز پر لٹادیا ہے، شیشپر گلیشیر ٹوٹنے اور حسن آباد پل ٹوٹنے کا مقدمہ گلاف پراجیکٹ کے زمہ داران کے خلاف درج کیا جائے،نیب، ایف آئی اے اور دوسرے ادارے صرف گلگت بلتستان والوں کے احتساب کے لیے ہے،گلاف پراجیکٹ کے زمہ داران کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو شدید احتجاج کریں گے،ان خیالات کا اظہار نجف علی چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ گلاف ون اور گلاف ٹو کے نام پر اربوں روپے کا بندر بانٹ کا حساب لیا جائے، جس جس فرد یا ادارے کو گلگت بلتستان میں کام کرنے کا موقع ملا ہے انہوں نے مال بٹورنے عیاشیوں کرنے اور اپنوں کو نوازنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے گلاف پراجیکٹ کے پیسے اگر درست طریقے سے خرچ کرتے تو شیشپر گلیشیر کبھی نہ ٹوٹتے، گلگت بلتستان کے تمام پراجیکٹ پر شفاف تحقیقات کرکے عوامی پیسے عوام کے مفاد والے منصوبوں پر خرچ کیا جائے ، نجف علی چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان نے مذیدکہا کہ گلاف پراجیکٹ کے پیسے سے ممبر قومی اسمبلی امین اسلم اور ان کے خاندان نے غیر معمولی دوروں پر کڑوروں روپے خرچ کر ڈالے ہے، اس پراجیکٹ سے اب تک گلگت بلتستان میں ایک فیصد کام نہیں ہوا ہے جس جس افراد یا اداروں نے اس پیسے کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹا ہے ان سے تمام پیسے واپس لاکر گلگت بلتستان میں گلیشیر کو بچانے اور گلیشیر کی پیدوار بڑھانے کے لیے خرچ کیا جائے،گلگت بلتستان کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے تمام ادارے کرپشن کا خاتمہ کرنے کی بجائے کرپشن سے حصہ لینے میں مصروف ہیں،اصل حکمران کرپشن روکنے، عوام کو سہولیات فراہم کرنے یا گلگت بلتستان میں میرٹ بحال کرنے کے لیے کام کرنے کی بجائے حق پرستوں کو شیڈول فورتھ اور اے ٹی اے لگانے میں مصروف ہیں، نیب سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو بلیک میل کرنے میں مصروف ہیں، ایف آئی اے بھی کرپشن سے حصہ لینے کی تک و دو میں نظر آتے ہیں ان نامساعد حالات میں گلگت بلتستان کے نوجوان شدید اظطراب کا شکار ہے،گلگت بلتستان میں غیر ملکی فنڈنگ یا اسلام آباد سرکار سے ملنے والے پیسے یا تو کرپشن کی نزر ہوتا ہے یا گورنر وزیراعلی، وزرا اور بیوروکریسی کے عیاشیوں پر خرچ ہو رہے ہیں،گلگت بلتستان میں بد ترین لوڈ شیڈنگ ہے سکولوں میں داخلے نہیں مل رہے ہیں، ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات میسر نہیں مگر ان کاموں کے لئے حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں،ہم تمام متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلاف پراجیکٹ اور دوسرے تمام پراجیکٹس کے کارکردگی عوام کے سامنے لائیں، زاتی عیاشیوں پر خرچ ہونے والے پیسے واپس لائیں تمام نامکمل منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کروائیں، بصورت دیگر گلگت بلتستان کے عوام اور یوتھ شدید ردعمل دیں گے،نیب، ایف آئی اے اور دیگر ادارے صرف گلگت بلتستان اور خصوصاً بلتستان کے لئے ہیں دوسرے علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔امید ہے ادارے نوٹس لیں گے اور گلگت بلتستان کے عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کریں گے۔
حسن آباد پل ٹوٹنے کا مقدمہ گلاف پراجیکٹ کے زمہ داران کے خلاف درج کیا جائے،نجف علی
Leave a comment